Aug 4, 2009

Amjad Islam Amjad New Urdu Ghazal

واقعہ ہے ،یہ داستان نہیں

 

وقت کرتا ہے ہر سوال کو حل

زیست مکتب ہے امتحان نہیں

 

ہر قدم پر اک نئی منزل

راستوں کا کہیں نشان نہیں

 

رنگ بھی زندگی کے مظہر ہیں

صرف آنسو ہی ترجمان نہیں

 

دل سے نکلی ہوئی سدا کے لیے

کچھ بہت دُور آسمان نہیں

 

کل کو ممکن ہے اک حقیقت ہو

آج جس بات کا گمان نہیں

 

شور کرتے ہیں ٹوٹتے رشتے

ہم کو گھر چاہیے مکان نہیں

 

خواب ، ماضی! سراب، مستقبل!

اور " جوہے" وہ میری جان"نہیں"

 

اتنے تارے تھے رات لگتا تھا

کوئی میلہ ہے آسمان نہیں

 

 

شاخ سدرہ کو چھو کے لوٹ آیا

اس سے آگے میری اُڑان نہیں

 

یوں جو بیٹھے ہو بے تعلق سے

کیا سمجھتے ہو میری زبان نہیں

 

کوئی دیکھے تو موت سے بہتر

زیست کا کوئی پاسبان نہیں

 

اک طرف میں ہوں اک طرف تم ہو

سلسلہ کوئی درمیان نہیں

امجد اسلام امجد


1 comment:

  1. it is sooo long
    jitni chote ho itne ache rahte hai
    or parny ma maza ata hai
    but it is soo sweet

    ReplyDelete

Your feedback is warmly welcomed:
Contac us at: info@pakistanprobe.com

Popular Posts