Dec 17, 2009

بے خود کیے دیتے ہیں انداز حجابانہ

بے خود کیے دیتے ہیں انداز حجابانہ
آ دل میں تجھے رکھ لوں اے جلوہ جاناناں


کیوں آس بندھائی تھی
کیوں آگ لگائی تھی
اب رخ کو چھپا بیٹھے
کر کہ ہمیں دیوانہ


جس جا نظر آتے ہو سجدے وہیں کرتا ہوں
اس سے نہیں کچھ مطلب کعبہ ہو یا بت خانہ


میں ہوش و حواس اپنے اس بات پر کھو بیٹھا
تو نے جو کہا ہنس کہ آیا میرا دیوانہ

جی چاہتا ہے تحفے میں دے دوں انہیں آنکھیں
درشن کا تو درشن ہو نذرانے کا نذرانا


پینے کو تو پی لوں گا پر شرط ذرا سی ہے
بغداد کا سافی ہو منہاج کا میخانہ


بیدم تیری قسمت میں سجدے ہیں اسی در کے
چھوٹا ہے نہ چھوٹے گاسنگ در جاناناں
 

No comments:

Post a Comment

Your feedback is warmly welcomed:
Contac us at: info@pakistanprobe.com

Popular Posts