ایک شخص کے کھو جانے کا ڈر کیوں نہیں جاتا
یہ بوجھ میرے دل سے اتر کیوں نہیں جاتا
منزل پہ پہنچ کے بھی اسے کھونا پڑے گا
یہ طے ہی تو شوق سفر کیوں نہیں جاتا
=================================
اک خواب ہے اس خواب کو کھونا بھی نہیں ہے
تدبیر کے دھاگے میں پرونا بھی نہیں ہے
لپٹا ہوا ہے دل سے کسی راز کی صورت
وہ شخص کے جس شخص کو میرا ہونا بھی نہیں ہے
یہ عشق و محبت کی روایت بھی عجب ہے
پایا نہیں جس کو اسے کھونا بھی نہیں ہے
جس شخص کی خاطرمیرا یہ حال ہے
اس نے میرے جانے پر رونا بھی نہیں ہے
=================================
تیرا درد تھا تیری یاد تھی میں جہاں رہا میں جِدھر گیا
میرا دن تو یوں ہی گزر گیا،جوںہی شب ہوئ میں بکھر گیا
اُس ابر کا میرے یار سے بڑا مِلتا جُلتا مزاج تھا
کبھی ٹوٹ کر وہ برس گیا، کبھی بےرُخی سے گُزر گیا
=================================
No comments:
Post a Comment
Your feedback is warmly welcomed:
Contac us at: info@pakistanprobe.com