Jul 28, 2008

کاش


ایک شخص کے کھو جانے کا ڈر کیوں نہیں جاتا
یہ بوجھ میرے دل سے اتر کیوں نہیں جاتا
منزل پہ پہنچ کے بھی اسے کھونا پڑے گا
یہ طے ہی تو شوق سفر کیوں نہیں جاتا

=================================

اک خواب ہے اس خواب کو کھونا بھی نہیں ہے
تدبیر کے دھاگے میں پرونا بھی نہیں ہے

لپٹا ہوا ہے دل سے کسی راز کی صورت
وہ شخص کے جس شخص کو میرا ہونا بھی نہیں ہے

یہ عشق و محبت کی روایت بھی عجب ہے
پایا نہیں جس کو اسے کھونا بھی نہیں ہے

جس شخص کی خاطرمیرا یہ حال ہے
اس نے میرے جانے پر رونا بھی نہیں ہے


=================================

تیرا درد تھا تیری یاد تھی میں جہاں رہا میں جِدھر گیا
میرا دن تو یوں ہی گزر گیا،جوںہی شب ہوئ میں بکھر گیا
اُس ابر کا میرے یار سے بڑا مِلتا جُلتا مزاج تھا
کبھی ٹوٹ کر وہ برس گیا، کبھی بےرُخی سے گُزر گیا

=================================

No comments:

Post a Comment

Your feedback is warmly welcomed:
Contac us at: info@pakistanprobe.com

Popular Posts