کوئ یہ کیسے بتائے کہ وہ تنہا کیوں ہے
وہ جو اپنا تھا وہی اور کسی کا کیوں ہے
یہی دنیا ہے تو پھر ایسی یہ دنیا کیوں ہے
یہی ہوتا ہے تو آخر یہی ہوتا کیوں ہے
اک زرا ہاتھ بڑھا دے تو پکڑلیں دامن
اس کے سینے میں سما جائے ہماری دھڑکن
اتنی قربت ہے تو پھر فاصلہ اتنا کیوں ہے
دل برباد سے نکلا نہیں اب تک کوئ
اک لٹے گھر پہ دیا کرتا ہے دستک کوئ
آس جو ٹوٹ گئ پھر سے بندھاتا کیوں ہے
تم مسرت کا کہو یا اسے غم کا رشتہ
کہتے ہیں پیار کا رشتہ ہے جنم کا رشتہ
ہے جنم کا جو یہ رشتہ تو بدلتا کیوں ہے
Invite your mail contacts to join your friends list with Windows Live Spaces. It's easy! Try it!
No comments:
Post a Comment
Your feedback is warmly welcomed:
Contac us at: info@pakistanprobe.com